چنڈی گڑھ، 4 /دسمبر(ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا) ہریانہ کے جیند کے سات گاؤں کے لوگوں کے کام آنے والاایک بینک بندپڑاہے۔غصے سے بھرے گاؤں والوں نے اس بینک کے 12ملازمین کو تقریباََ 4گھنٹے تک یرغمال بنا لیا تھا۔پولیس کے دخل کے بعد رات 10بجے ان کو رہا کیا گیا۔کئی گاؤں والوں کا الزام ہے کہ نوٹ بندی کے بعد سے ایک بار بھی اپنے اکاؤنٹ سے پیسے نہیں نکلواسکے ہیں۔ان کا الزام ہے کہ باہر لمبی لائن لگی رہتی ہے اور بینک افسر اپنے لوگوں کو کیش بانٹ دیتے ہیں۔ بینک حکام نے کیمرے پر آنے سے انکارکردیا لیکن کہا کہ برانچ میں ہفتے میں 3 دن ہی کیش آ رہا ہے، اس لیے ہر کسی کو پیسے نہیں مل پا رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سیکورٹی ملنے تک بینک بند رہے گا۔ 70سال کے رام چندر اپنی ایک ایکڑ زمین میں عام طور پر 30کوئنٹل گیہوں اُگاتے ہیں، لیکن اس سال کیش کی کمی ہونے کی وجہ سے ان کو نہیں لگتا کہ 10کوئنٹل بھی پیداوار ہو پائے گی۔انہوں نے بتایاکہ کھیت میں کھاد ڈالنے اورخریدنے کیلئے پیسہ نہیں ہے۔ایک ہی بورا کھاد بچی ہے، آبپاشی کیلئے پیسہ نہیں ہے، اس وجہ سے کھیت خشک پڑاہے۔